احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

94: 94- بَابُ هَلْ يَلْتَفِتُ لأَمْرٍ يَنْزِلُ بِهِ أَوْ يَرَى شَيْئًا أَوْ بُصَاقًا فِي الْقِبْلَةِ:
باب: اگر نمازی پر کوئی حادثہ ہو یا نمازی کوئی بری چیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پر تھوک دیکھے (تو التفات میں کوئی قباحت نہیں)۔
وقال سهل: التفت ابو بكر رضي الله عنه فراى النبي صلى الله عليه وسلم.
‏‏‏‏ اور سہل بن سعد نے کہا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے التفات کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 753
حدثنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا ليث، عن نافع، عن ابن عمر، انه قال: راى النبي صلى الله عليه وسلم نخامة في قبلة المسجد وهو يصلي بين يدي الناس، فحتها، ثم قال حين انصرف:"إن احدكم إذا كان في الصلاة فإن الله قبل وجهه، فلا يتنخمن احد قبل وجهه في الصلاة"، رواه موسى بن عقبة، وابن ابي رواد، عن نافع.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے نافع سے بیان کیا، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے آپ نے بتلایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں قبلہ کی دیوار پر رینٹ دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز ہی میں) رینٹ کو کھرچ ڈالا۔ پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی نماز میں ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے منہ کے سامنے ہوتا ہے۔ اس لیے کوئی شخص سامنے کی طرف نماز میں نہ تھوکے۔ اس حدیث کی روایت موسیٰ بن عقبہ اور عبدالعزیز ابن ابی رواد نے نافع سے کی۔

Share this: