احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

64: 64- بَابُ غَزْوَةُ ذَاتِ السَّلاَسِلِ:
باب: غزوہ ذات السلاسل کا بیان۔
وهي غزوة لخم وجذام، قاله: إسماعيل بن ابي خالد، وقال ابن إسحاق، عن يزيد، عن عروة: هي بلاد بلي، وعذرة، وبني القين
‏‏‏‏ یہ وہ غزوہ ہے جو قبائل لخم و جذام کے ساتھ پیش آیا تھا۔ اسے اسماعیل بن خالد نے کہا ہے اور ابن اسحاق نے بیان کیا ان سے یزید نے اور ان سے عروہ نے کہ ذات السلاسل، قبائل بلی، عذرہ اور بنی القین کو کہتے ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4358
حدثنا إسحاق، اخبرنا خالد بن عبد الله، عن خالد الحذاء، عن ابي عثمان:"ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث عمرو بن العاص على جيش ذات السلاسل، قال: فاتيته، فقلت: اي الناس احب إليك ؟ قال:"عائشة"، قلت: من الرجال ؟ قال:"ابوها"، قلت: ثم من ؟ قال:"عمر"، فعد رجالا فسكت مخافة ان يجعلني في آخرهم.
ہم سے اسحاق بن شاہین نے بیان کیا، کہا ہم کو خالد بن عبداللہ نے خبر دی، انہیں خالد حذاء نے، انہیں ابوعثمان نہدی رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کو غزوہ ذات السلاسل کے لیے امیر لشکر بنا کر بھیجا۔ عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ (غزوہ سے واپس آ کر) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے پوچھا کہ آپ کو سب سے زیادہ عزیز کون شخص ہے؟ فرمایا کہ عائشہ، میں نے پوچھا اور مردوں میں؟ فرمایا کہ اس کے والد، میں نے پوچھا، اس کے بعد کون؟ فرمایا کہ عمر۔ اس طرح آپ نے کئی آدمیوں کے نام لیے بس میں خاموش ہو گیا کہ کہیں آپ مجھے سب سے بعد میں نہ کر دیں۔

Share this: