احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: 21- بَابُ طَرْحِ جِيَفِ الْمُشْرِكِينَ فِي الْبِئْرِ وَلاَ يُؤْخَذُ لَهُمْ ثَمَنٌ:
باب: مشرکوں کی لاشوں کو کنویں میں پھینکوانا اور ان کی لاشوں کی (اگر ان کے ورثاء دینا بھی چاہیں تو بھی) قیمت نہ لینا۔
وقول النبي صلى الله عليه وسلم: «اقركم ما اقركم الله به».
‏‏‏‏ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے یہودیوں سے فرمایا تھا میں اس وقت تک تمہیں یہاں رہنے دوں گا، جب تک اللہ تعالیٰ چاہے گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3185
4 حدثنا عبدان بن عثمان، قال: اخبرني ابي، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عن عمرو بن ميمون، عن عبد الله رضي الله عنه، قال: بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ساجد وحوله ناس من قريش من المشركين إذ جاء عقبة بن ابي معيط بسلى جزور فقذفه على ظهر النبي صلى الله عليه وسلم فلم يرفع راسه حتى جاءت فاطمة عليها السلام فاخذت من ظهره ودعت على من صنع ذلك، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"اللهم عليك الملا من قريش، اللهم عليك ابا جهل بن هشام وعتبة بن ربيعة وشيبة بن ربيعة وعقبة بن ابي معيط وامية بن خلف او ابي بن خلف، فلقد رايتهم قتلوا يوم بدر فالقوا في بئر غير امية او ابي، فإنه كان رجلا ضخما فلما جروه تقطعت اوصاله قبل ان يلقى في البئر".
ہم سے عبدان بن عثمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے میرے باپ نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں ابواسحاق نے، انہیں عمرو بن میمون نے اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مکہ میں (شروع اسلام کے زمانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کی حالت میں تھے اور قریب ہی قریش کے کچھ لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر عقبہ بن ابی معیط اونٹ کی اوجھڑی لایا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر اسے ڈال دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ سے اپنا سر نہ اٹھا سکے۔ آخر فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر سے اس اوجھڑی کو ہٹایا اور جس نے یہ حرکت کی تھی اسے برا بھلا کہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بددعا کی کہ اے اللہ! قریش کی اس جماعت کو پکڑ۔ اے اللہ! ابوجہل بن ہشام، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، عقبہ بن ابی معیط، امیہ بن خلف یا ابی بن خلف کو برباد کر۔ پھر میں نے دیکھا کہ یہ سب بدر کی لڑائی میں قتل کر دئیے گئے۔ اور ایک کنویں میں انہیں ڈال دیا گیا تھا۔ سوا امیہ یا ابی کے کہ یہ شخص بہت بھاری بھر کم تھا۔ جب اسے صحابہ نے کھینچا تو کنویں میں ڈالنے سے پہلے ہی اس کے جوڑ جوڑ الگ ہو گئے۔

Share this: