احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

36: باب مَا يَقُولُ إِذَا دَخَلَ السُّوقَ
باب: بازار میں داخل ہو تو کیا پڑھے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3428
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا يزيد بن هارون، اخبرنا ازهر بن سنان، حدثنا محمد بن واسع، قال: قدمت مكة فلقيني اخي سالم بن عبد الله بن عمر فحدثني، عن ابيه، عن جده، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من دخل السوق، فقال: لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو حي لا يموت بيده الخير وهو على كل شيء قدير، كتب الله له الف الف حسنة ومحا عنه الف الف سيئة ورفع له الف الف درجة ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، وقد رواه عمرو بن دينار وهو قهرمان آل الزبير، عن سالم بن عبد الله هذا الحديث نحوه.
عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے بازار میں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھی: «لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو حي لا يموت بيده الخير وهو على كل شيء قدير» نہیں کوئی معبود برحق ہے مگر اللہ اکیلا، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اسی کے لیے ملک (بادشاہت) ہے اور اسی کے لیے حمد و ثناء ہے وہی زندہ کرتا اور وہی مارتا ہے، وہ زندہ ہے کبھی مرے گا نہیں، اسی کے ہاتھ میں ساری بھلائیاں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے اور اس کی دس لاکھ برائیاں مٹا دیتا ہے اور اس کے دس لاکھ درجے بلند فرماتا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- عمرو بن دینار زبیر رضی الله عنہ کے گھر والوں کے آمد و خرچ کے منتظم تھے، انہوں نے یہ حدیث سالم بن عبداللہ سے اسی طرح روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/التجارات 40 (2235) (تحفة الأشراف: 10528) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2235)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(3428) إسناده ضعيف ¤ أزهر بن سنان: ضعيف (تق:309)

Share this: