احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2468
حدثنا هناد، حدثنا ابو معاوية، عن داود بن ابي هند، عن عزرة، عن حميد بن عبد الرحمن الحميري، عن سعد بن هشام، عن عائشة، قالت: كان لنا قرام ستر فيه تماثيل على بابي، فرآه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: " انزعيه فإنه يذكرني الدنيا "، قالت: وكان لنا سمل قطيفة تقول علمها من حرير كنا نلبسها , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہمارے پاس ایک باریک پردہ تھا جس پر تصویریں بنی تھیں، پردہ میرے دروازے پر لٹک رہا تھا، جب اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا: اس کو یہاں سے دور کر دو اس لیے کہ یہ مجھے دینا کی یاد دلاتا ہے، عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: ہمارے پاس ایک روئیں دار پرانی چادر تھی جس پر ریشم کے نشانات بنے ہوئے تھے اور اسے ہم اوڑھتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/اللباس 26 (2107/88)، سنن النسائی/الزینة 111 (5355)، انظر أیضا: صحیح البخاری/المظالم 32 (2479)، واللباس 91 (5954)، والأدب 75 (6109)، وسنن النسائی/القبلة 12 (762) (تحفة الأشراف: 16101)، و مسند احمد (6/49، 241) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح غاية المرام (136)

Share this: