احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب مَا جَاءَ فِي الدُّعَاءِ إِذَا انْتَبَهَ مِنَ اللَّيْلِ
باب: رات میں نیند سے جاگے تو کیا دعا پڑھے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3414
حدثنا محمد بن عبد العزيز بن ابي رزمة، حدثنا الوليد بن مسلم، حدثنا الاوزاعي، حدثني عمير بن هانئ، قال: حدثني جنادة بن ابي امية، حدثني عبادة بن الصامت رضي الله عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من تعار من الليل، فقال: لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير، وسبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله اكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله، ثم قال: رب اغفر لي او قال ثم دعا استجيب له، فإن عزم فتوضا ثم صلى قبلت صلاته ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب
عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی نیند سے جاگے پھر کہے «لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير وسبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله» ۱؎، پھر کہے «رب اغفر لي» اے میرے رب ہمیں بخش دے، یا آپ نے کہا: پھر وہ دعا کرے تو اس کی دعا قبول کی جائے گی، پھر اگر اس نے ہمت کی اور وضو کیا پھر نماز پڑھی تو اس کی نماز مقبول ہو گی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التہجد 21 (1154)، والأدب 108 (5060)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 16 (3878) (تحفة الأشراف: 5074)، وسنن الدارمی/الاستئذان 53 (2729) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اللہ واحد کے سوا اور کوئی معبود برحق نہیں ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، بادشاہت اسی کی ہے اور اسی کے لیے سب تعریفیں ہیں، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے اور اللہ سب سے بڑا ہے، اور گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں ہے مگر اللہ کی توفیق سے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3878)

Share this: