احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

73: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2856
حدثنا ابو هشام الرفاعي، حدثنا ابن فضيل، عن الاعمش، عن ابي صالح، قال: سئلت عائشة، وام سلمة اي كان احب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ قالتا: " ما ديم عليه وإن قل "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه.
ابوصالح سے روایت ہے کہ ام المؤمنین عائشہ اور ام سلمہ رضی الله عنہما سے پوچھا گیا کہ کون سا عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت زیادہ پسند تھا؟، ان دونوں نے جواب دیا کہ وہ عمل جو گرچہ تھوڑا ہو لیکن اسے مستقل اور برابر کیا جائے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (التحة: 16072)، و راجع ماعند صحیح البخاری/التھجد 7 (1132)، وصحیح مسلم/المسافرین 17 (741) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1238)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2856M
وقد روي عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: " كان احب العمل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ما ديم عليه "، حدثنا بذلك هارون بن إسحاق الهمداني، حدثنا عبدة، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه بمعناه، هذا حديث حسن صحيح.
ہشام بن عروہ سے مروی ہے، وہ اپنے باپ عروہ کے واسطہ سے عائشہ رضی الله عنہا سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ پسند وہ عمل تھا جس پر مداومت برتی جائے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (تحفة الأشراف: 17089) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1238)

Share this: