احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

61: باب مَا جَاءَ أَنَّ الْجِمَارَ الَّتِي يُرْمَى بِهَا مِثْلُ حَصَى الْخَذْفِ
باب: جمرات کی رمی کے لیے کنکریاں ایسی ہوں کہ انگوٹھے اور شہادت والی انگلی سے پکڑ کر پھینکی جا سکیں۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 897
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا يحيى بن سعيد القطان، حدثنا ابن جريج، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: " رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يرمي الجمار بمثل حصى الخذف ". قال: وفي الباب عن سليمان بن عمرو بن الاحوص، عن امه وهي ام جندب الازدية، وابن عباس، والفضل بن عباس، وعبد الرحمن بن عثمان التيمي، وعبد الرحمن بن معاذ. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وهو الذي اختاره اهل العلم ان تكون الجمار التي يرمى بها مثل حصى الخذف.
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ایسی کنکریوں سے رمی جمار کر رہے تھے جو انگوٹھے اور شہادت والی انگلی کے درمیان پکڑی جا سکتی تھیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں سلیمان بن عمرو بن احوص (جو اپنی ماں ام جندب ازدیہ سے روایت کرتے ہیں)، ابن عباس، فضل بن عباس، عبدالرحمٰن بن عثمان تمیمی اور عبدالرحمٰن بن معاذ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- اور اسی کو اہل علم نے اختیار کیا ہے کہ کنکریاں جن سے رمی کی جاتی ہے ایسی ہوں جو انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے پکڑی جا سکیں۔

تخریج دارالدعوہ: انظر رقم: 886 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ کنکریاں «باقلاّ» کے دانے کے برابر ہوتی تھیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3023)

Share this: