احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

59: باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الصَّوْمِ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ
باب: ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی حرمت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 773
حدثنا هناد، حدثنا وكيع، عن موسى بن علي، عن ابيه، عن عقبة بن عامر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يوم عرفة ويوم النحر وايام التشريق عيدنا اهل الإسلام، وهي ايام اكل وشرب ". قال: وفي الباب عن علي، وسعد، وابي هريرة، وجابر، ونبيشة، وبشر بن سحيم، وعبد الله بن حذافة، وانس، وحمزة بن عمرو الاسلمي، وكعب بن مالك، وعائشة، وعمرو بن العاص، وعبد الله بن عمرو. قال ابو عيسى: وحديث عقبة بن عامر حديث حسن صحيح، والعمل على هذا عند اهل العلم يكرهون الصيام ايام التشريق، إلا ان قوما من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وغيرهم رخصوا للمتمتع إذا لم يجد هديا ولم يصم في العشر ان يصوم ايام التشريق، وبه يقول مالك بن انس، والشافعي، واحمد، وإسحاق. قال ابو عيسى: واهل العراق يقولون: موسى بن علي بن رباح، واهل مصر يقولون: موسى بن علي، وقال: سمعت قتيبة، يقول: سمعت الليث بن سعد، يقول: قال موسى بن علي: لا اجعل احدا في حل صغر اسم ابي.
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوم عرفہ ۱؎، یوم نحر ۲؎ اور ایام تشریق ۳؎ ہماری یعنی اہل اسلام کی عید کے دن ہیں، اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں علی، سعد، ابوہریرہ، جابر، نبیشہ، بشر بن سحیم، عبداللہ بن حذافہ، انس، حمزہ بن عمرو اسلمی، کعب بن مالک، عائشہ، عمرو بن العاص اور عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ ایام تشریق میں روزہ رکھنے کو حرام قرار دیتے ہیں۔ البتہ صحابہ کرام وغیرہم کی ایک جماعت نے حج تمتع کرنے والے کو اس کی رخصت دی ہے جب وہ ہدی نہ پائے اور اس نے ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن میں روزہ نہ رکھے ہوں کہ وہ ایام تشریق میں روزہ رکھے۔ مالک بن انس، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصیام 49 (2419)، سنن النسائی/المناسک 195 (3007)، (تحفة الأشراف: 9941)، سنن الدارمی/الصوم 47 (1805) (صحیح)

وضاحت: ۱؎ یوم عرفہ سے مراد وہ دن ہے جس میں حاجی میدان عرفات میں ہوتے ہیں یعنی نویں ذی الحجہ مطابق رؤیت مکہ مکرمہ۔
۲؎ قربانی کا دن یعنی دسویں ذی الحجہ۔
۳؎ ایام تشریق سے مراد گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں ذی الحجہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2090) ، الإرواء (4 / 130)

Share this: