احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

66: باب مَا جَاءَ فِي التَّأَنِّي وَالْعَجَلَةِ
باب: سوچ سمجھ کر کام کرنے کا ذکر اور جلد بازی نہ کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2010
حدثنا نصر بن علي الجهضمي، حدثنا نوح بن قيس، عن عبد الله بن عمران، عن عاصم الاحول، عن عبد الله بن سرجس المزني، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " السمت الحسن والتؤدة والاقتصاد جزء من اربعة وعشرين جزءا من النبوة "، قال: وفي الباب عن ابن عباس، وهذا حديث حسن غريب.
عبداللہ بن سرجس مزنی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھی خصلت، غور و خوص کرنا اور میانہ روی نبوت کے چوبیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں ابن عباس رضی الله عنہما سے بھی روایت ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5323) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، الروض النضير (384) ، التعليق الرغيب (3 / 6)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2010M
حدثنا قتيبة، حدثنا نوح بن قيس، عن عبد الله بن عمران، عن عبد الله بن سرجس، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه، ولم يذكر فيه عن عاصم، والصحيح حديث نصر بن علي.
اس سند سے بھی عبداللہ بن سرجس رضی الله عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، لیکن اس میں عاصم کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا، نصر بن علی کی روایت ہی صحیح ہے (جو اوپر مذکور ہے)۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، الروض النضير (384) ، التعليق الرغيب (3 / 6)

Share this: