احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: باب مَا جَاءَ فِي الْمُبَادَرَةِ بِالْعَمَلِ
باب: اچھے کام میں سبقت کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2306
حدثنا ابو مصعب المدني، عن محرر بن هارون، عن عبد الرحمن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " بادروا بالاعمال سبعا هل تنتظرون إلا فقرا منسيا، او غنى مطغيا، او مرضا مفسدا، او هرما مفندا، او موتا مجهزا، او الدجال فشر غائب ينتظر، او الساعة فالساعة ادهى وامر "، قال: هذا حديث حسن غريب، لا نعرفه من حديث الاعرج، عن ابي هريرة، إلا من حديث محرر بن هارون، وقد روى بشر بن عمر وغيره، عن محرر بن هارون هذا، وقد روى معمر هذا الحديث، عمن سمع سعيدا المقبري، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه، وقال: تنتظرون.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات چیزوں سے پہلے نیک اعمال کرنے میں جلدی کرو، تمہیں ایسے فقر کا انتظار ہے جو سب کچھ بھلا ڈالنے والا ہے؟ یا ایسی مالداری کا جو طغیانی پیدا کرنے والی ہے؟ یا ایسی بیماری کا جو مفسد ہے (یعنی اطاعت الٰہی میں خلل ڈالنے والی) ہے؟ یا ایسے بڑھاپے کا جو عقل کو کھو دینے والا ہے؟ یا ایسی موت کا جو جلدی ہی آنے والی ہے؟ یا اس دجال کا انتظار ہے جس کا انتظار سب سے برے غائب کا انتظار ہے؟ یا اس قیامت کا جو قیامت نہایت سخت اور کڑوی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- اعرج ابوہریرہ سے مروی حدیث ہم صرف محرز بن ہارون کی روایت سے جانتے ہیں،
۳- بشر بن عمر اور ان کے علاوہ لوگوں نے بھی اسے محرز بن ہارون سے روایت کیا ہے،
۴- معمر نے ایک ایسے شخص سے سنا ہے جس نے بسند «سعيدا المقبري عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم» اسی جیسی حدیث روایت کی ہے اس میں «هل تنتظرون» کی بجائے «تنتظرون» ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 13951) (ضعیف) (سند میں ’’ محرر -یا محرز- بن ہارون ‘‘ متروک الحدیث راوی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1666) // ضعيف الجامع الصغير (2315) //

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2306) إسناده ضعيف جدًا ¤ محرر بن هارون : متروك (تق: 6499) وقال الهيثمي : وقد ضعفه الجمهور (مجمع الزوئد 272/6)

Share this: