احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الْبَيْتِ
باب: بیت اللہ (کعبہ) کو دیکھنے کے وقت ہاتھ اٹھانے کی کراہت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 855
حدثنا يوسف بن عيسى، حدثنا وكيع، حدثنا شعبة، عن ابي قزعة الباهلي، عن المهاجر المكي، قال: سئل جابر بن عبد الله: ايرفع الرجل يديه إذا راى البيت ؟ فقال: " حججنا مع النبي صلى الله عليه وسلم فكنا نفعله ". قال ابو عيسى: رفع اليدين عند رؤية البيت، إنما نعرفه من حديث شعبة، عن ابي قزعة، وابو قزعة اسمه سويد بن حجير.
مہاجر مکی کہتے ہیں کہ جابر بن عبداللہ سے پوچھا گیا: جب آدمی بیت اللہ کو دیکھے تو کیا اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے؟ انہوں نے کہا: ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا، تو کیا ہم ایسا کرتے تھے؟۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
بیت اللہ کو دیکھ کر ہاتھ اٹھانے کی حدیث ہم شعبہ ہی کے طریق سے جانتے ہیں، شعبہ ابوقزعہ سے روایت کرتے ہیں، اور ابوقزعہ کا نام سوید بن حجیر ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج 46 (1870)، سنن النسائی/الحج 122 (2898)، سنن الدارمی/المناسک 75 (1961) (تحفة الأشراف: 3116) (ضعیف) (سند میں مہاجر بن عکرمہ، لین الحدیث راوی ہیں، نیز اس کے متن میں اثبات ونفی تک کا اختلاف ہے)

وضاحت: ۱؎: یہاں استفہام انکار کے لیے ہے، ابوداؤد کی روایت میں «أفكنا نفعله» کے بجائے «فلم يكن يفعله» اور نسائی کی روایت میں «فلم نكن نفعله» ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے اس سے استدلال صحیح نہیں اس کے برعکس صحیح احادیث اور آثار سے بیت اللہ پر نظر پڑتے وقت ہاتھ اٹھانا ثابت ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ضعيف أبي داود (326) ، المشكاة (2574 / التحقيق الثاني)

Share this: