احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

27: باب مَا جَاءَ فِي الْغِيلَةِ
باب: ایام رضاعت میں بیوی سے جماع کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2076
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا يحيى بن إسحاق، حدثنا يحيى بن ايوب، عن محمد بن عبد الرحمن بن نوفل، عن عروة، عن عائشة، عن ابنة وهب وهي جدامة، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " اردت ان انهى عن الغيال، فإذا فارس والروم يفعلون ولا يقتلون اولادهم "، قال ابو عيسى: وفي الباب عن اسماء بنت يزيد، وهذا حديث حسن صحيح، وقد رواه مالك، عن ابي الاسود، عن عروة، عن عائشة، عن جدامة بنت وهب، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال مالك: والغيال ان يطا الرجل امراته وهي ترضع.
جدامہ بنت وہب رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: میں نے ارادہ کیا کہ ایام رضاعت میں صحبت کرنے سے لوگوں کو منع کر دوں، پھر میں نے دیکھا کہ فارس اور روم کے لوگ ایسا کرتے ہیں، اور ان کی اولاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- مالک نے یہ حدیث «عن أبي الأسود عن عروة عن عائشة عن جدامة بنت وهب عن النبي صلى الله عليه وسلم» کی سند سے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے،
۳- اس باب میں اسماء بنت یزید سے بھی روایت ہے،
۴- مالک کہتے ہیں: «غيلہ» یہ ہے کہ کوئی شخص ایام رضاعت میں اپنی بیوی سے جماع کرے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح 34 (1442)، سنن ابی داود/ الطب 16 (3882)، سنن النسائی/النکاح 54 (3326)، سنن ابن ماجہ/النکاح 6 (2011) (تحفة الأشراف: 15786)، وط/الرضاع 3 (16)، و مسند احمد (6/361، 434)، وسنن الدارمی/النکاح 33 (2263) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2011)

Share this: