احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: باب
باب: تقدیر سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2157
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء، ومحمد بن بشار، قالا: حدثنا وكبع، عن سفيان الثوري، عن زياد بن إسماعيل، عن محمد بن عباد بن جعفر المخزومي، عن ابي هريرة، قال: " جاء مشركو قريش إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يخاصمون في القدر، فنزلت هذه الآية: يوم يسحبون في النار على وجوههم ذوقوا مس سقر { 48 } إنا كل شيء خلقناه بقدر { 49 } سورة القمر آية 48-49 "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مشرکین قریش تقدیر کے بارے میں جھگڑتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو یہ آیت نازل ہوئی «يوم يسحبون في النار على وجوههم ذوقوا مس سقر إنا كل شيء خلقناه بقدر» یعنی جس دن وہ جہنم میں منہ کے بل گھسیٹے جائیں گے (تو ان سے کہا جائے گا) تم لوگ جہنم کا مزہ چکھو، ہم نے ہر چیز کو اندازے سے پیدا کیا ہے (القمر: ۴۸-۴۹)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح ہے،
۲- مذکورہ حدیث مجھ سے قبیصہ نے بیان کی، وہ کہتے ہیں: مجھ سے عبدالرحمٰن بن زید نے بیان کی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/القدر 4 (2656)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 10 (83)، ویأتي برقم (3290) (تحفة الأشراف: 14589)، و مسند احمد (2/444، 476) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (83)

Share this: