احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: باب مَا جَاءَ فِي رَجْمِ أَهْلِ الْكِتَابِ
باب: اہل کتاب کو رجم کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1436
حدثنا إسحاق بن موسى الانصاري , حدثنا معن , حدثنا مالك بن انس , عن نافع , عن ابن عمر , " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم رجم يهوديا ويهودية ". قال ابو عيسى: وفي الحديث قصة , وهذا حديث حسن صحيح.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی مرد اور ایک یہودی عورت کو رجم کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اور یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- حدیث میں ایک قصہ کا بھی ذکر ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 60 (1329)، والمناقب 26 (3635)، والحدود 24 (6819)، صحیح مسلم/الحدود 6 (1699)، سنن ابی داود/ الحدود26 (4446)، سنن ابن ماجہ/الحدود 10 (2556)، (تحفة الأشراف: 8324)، وط/الحدود 1 (1)، سنن الدارمی/الحدود 15 (2348) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: امام ترمذی نے جس قصہ کی طرف اشارہ کیا ہے وہ یہ ہے: یہود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے مرد اور عورت کو لائے جن سے زنا کا صدور ہوا تھا، اللہ کے رسول نے ان لوگوں سے پوچھا: اس کے متعلق توراۃ میں کیا حکم ہے؟ کیونکہ ہمارے یہاں اس کی سزا رجم ہے، ان لوگوں نے کہا: کوڑے کی سزا ہے، یا چہرے پر کالا پوت کر عوام میں رسوا کیا جانا ہے، عبداللہ بن سلام نے کہا: تم کذب بیانی سے کام لے رہے ہو، اس میں بھی رجم کا حکم ہے، چنانچہ توراۃ طلب کی گئی، اسے پڑھا جانے لگا تو پڑھنے والے نے آیت رجم کو چھپا کر اس سے ما قبل اور بعد کی آیات پڑھیں، پھر عبداللہ بن سلام کے کہنے پر اس نے اپنا ہاتھ اٹھایا تو آیت رجم موجود تھی، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رجم کا حکم دیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1476)

Share this: