احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

39: باب مَا جَاءَ فِي قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ يَعْنِي السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَى
باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: میری بعثت اور قیامت کے درمیان اتنی دوری ہے جتنی دوری شہادت اور بیچ والی انگلی کے درمیان ہے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2213
حدثنا محمد بن عمر بن هياج الاسدي الكوفي، حدثنا يحيى بن عبد الرحمن الارحبي، حدثنا عبيدة بن الاسود، عن مجالد، عن قيس بن ابي حازم، عن المستورد بن شداد الفهري، روى عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " بعثت في نفس الساعة، فسبقتها كما سبقت هذه هذه لاصبعيه السبابة والوسطى "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، من حديث المستورد بن شداد، لا نعرفه إلا من هذا الوجه.
مستورد بن شداد فہری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے زمانہ ہی میں بھیجا گیا پھر میں اس پر سبقت لے گیا جیسے یہ انگلی اس انگلی پر سبقت لے گئی، اور آپ نے اپنی شہادت اور بیچ کی انگلی کی طرف اشارہ کیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث مستورد بن شداد کی روایت سے غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 11262) (ضعیف) (سند میں ’’ مجالد بن سعید ‘‘ ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: اس سے اشارہ قیامت کے قریب ہونے کی طرف ہے، گویا آپ کی بعثت اور قیامت کے درمیان کوئی چیز حائل نہیں ہے، جس طرح شہادت اور بیچ کی انگلی کے درمیان کوئی دوسری انگلی نہیں ہے، اس کا یہ بھی مطلب بیان کیا جاتا ہے کہ میرے اور قیامت کے درمیان کوئی دوسرا نبی آنے والا نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5513)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2213) إسناده ضعيف ¤ مجالد ضعيف (تقدم: 653) وعبيدة الأسود مدلس (طبقات المدلسين : 3/86) وعنعن وروي أحمد (348/5) بلفظ : ”بعثت أنا والساعة جميعاً ،إن كادت لتسبقني“ وسنده حسن

Share this: