احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

45: باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ إِطْعَامِ الطَّعَامِ
باب: کھانا کھلانے کی فضیلت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1854
حدثنا يوسف بن حماد المعني البصري، حدثنا عثمان بن عبد الرحمن الجمحي، عن محمد بن زياد، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " افشوا السلام واطعموا الطعام واضربوا الهام تورثوا الجنان "، قال: وفي الباب عن عبد الله بن عمرو، وابن عمر، وانس، وعبد الله بن سلام، وعبد الرحمن بن عائش، وشريح بن هانئ، عن ابيه، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من حديث ابن زياد، عن ابي هريرة.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام کو عام کرو اور اسے پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ اور کافروں کا سر مارو (یعنی ان سے جہاد کرو) جنت کے وارث بن جاؤ گے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث ابوہریرہ کے واسطہ سے ابن زیاد کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرو، ابن عمر، انس، عبداللہ بن سلام، عبدالرحمٰن بن عائش اور شریح بن ہانی رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، شریح بن ہانی نے اپنے والد سے روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 14402) (ضعیف) (سند میں عثمان بن عبد الرحمن جمعی ضعیف راوی ہیں، لیکن ’’ افشوا السلام وأطعموا الطعام ‘‘ کا ٹکڑا دیگر صحابہ سے صحیح ہے)

وضاحت: ۱؎: حدیث میں مذکور یہ سارے کے سارے کام ایسے ہیں جنہیں عملی جامہ پہنانے والا اس جنت کا وارث ہو جائے گا جس کا وعدہ رب العالمین نے اپنے متقی بندوں سے کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الإرواء (3 / 238) // 777 //، الضعيفة (1324) // ضعيف الجامع الصغير (995) //

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(1854) إسناده ضعيف ¤ عثمان الجمحي ليس بالقوي (تق: 4495) ولبعض الحديث شواھد كثيرة جدًا

Share this: