احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

37: باب وَمِنْ سُورَةِ يس
باب: سورۃ یس سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3226
حدثنا محمد بن وزير الواسطي، حدثنا إسحاق بن يوسف الازرق، عن سفيان الثوري، عن ابي سفيان، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد الخدري، قال: كانت بنو سلمة في ناحية المدينة فارادوا النقلة إلى قرب المسجد، فنزلت هذه الآية: إنا نحن نحيي الموتى ونكتب ما قدموا وآثارهم سورة يس آية 12، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن آثاركم تكتب فلا تنتقلوا "، قال: هذا حديث حسن غريب من حديث الثوري، وابو سفيان هو طريف السعدي.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ بنو سلمہ (قبیلہ کے لوگ) مدینہ کے کسی نواحی علاقہ میں رہتے تھے۔ انہوں نے وہاں سے منتقل ہو کر مسجد (نبوی) کے قریب آ کر آباد ہونے کا ارادہ کیا تو یہ آیت «إنا نحن نحي الموتى ونكتب ما قدموا وآثارهم» ہم مردوں کو زندہ کرتے ہیں اور وہ جو آگے بھیجتے ہیں اسے ہم لکھ لیتے ہیں اور (مسجد کی طرف آنے و جانے والے) آثار قدم بھی ہم (گن کر) لکھ لیتے ہیں (یس: ۱۲) نازل ہوئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے قدم لکھے جاتے ہیں، اس لیے تم اپنے گھر نہ بدلو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ثوری سے مروی یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4358) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (785)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(3226) إسناده ضعيف ¤ أبوسفيان طريف بن شھاب : ضعيف (تقدم:238) وللحديث شواھد عند ابن ماجه (785) والبزار وابن أبى حاتم وغيرھم دون قوله: ”تنزلت ھذه الاية .“

Share this: