احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

75: باب مَا جَاءَ فِي اسْتِقْرَاضِ الْبَعِيرِ أَوِ الشَّىْءِ مِنَ الْحَيَوَانِ أَوِ السِّنِّ
باب: اونٹ یا کوئی اور جانور قرض لینے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1316
حدثنا ابو كريب، حدثنا وكيع، عن علي بن صالح، عن سلمة بن كهيل، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: استقرض رسول الله صلى الله عليه وسلم سنا، فاعطاه سنا خيرا من سنه، وقال: " خياركم احاسنكم قضاء ". قال: وفي الباب، عن ابي رافع. قال ابو عيسى: حديث ابي هريرة حديث حسن صحيح، وقد رواه شعبة، وسفيان، عن سلمة، والعمل على هذا عند بعض اهل العلم، لم يروا باستقراض السن باسا من الإبل، وهو قول: الشافعي، واحمد، وإسحاق، وكره بعضهم ذلك.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جوان اونٹ قرض لیا اور آپ نے اسے اس سے بہتر اونٹ دیا اور فرمایا: تم میں سے بہتر وہ لوگ ہیں جو قرض کی ادائیگی میں بہتر ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اسے شعبہ اور سفیان نے بھی سلمہ سے روایت کیا ہے،
۳- اس باب میں ابورافع رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے،
۴- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، وہ کسی بھی عمر کا اونٹ قرض لینے کو مکروہ نہیں سمجھتے ہیں،
۵- اور بعض لوگوں نے اسے مکروہ جانا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوکالة 5 (2305)، و6 (2306)، والاستقراض 4 (2390)، و 6 (2392)، و 7 (2393)، والہبة 23 (2606)، و 25 (2609)، صحیح مسلم/المساقاة 22 (البیوع 43) (1601)، سنن النسائی/البیوع 64 (4622)، و103 (4697)، سنن ابن ماجہ/الصدقات 16 (الأحکام 56)، (2322)، (مقتصراً علی قولہ المرفوع) (تحفة الأشراف: 14963)، و مسند احمد (2/374، 393، 416، 431)، 456، 476، 509) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح أحاديث البيوع

Share this: