احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

73: باب مَا جَاءَ فِي التَّسْعِيرِ
باب: چیزوں کی قیمت مقرر کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1314
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا الحجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن قتادة، وثابت، وحميد، عن انس، قال: غلا السعر على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالوا: يا رسول الله، سعر لنا، فقال: " إن الله هو المسعر القابض الباسط الرزاق، وإني لارجو ان القى ربي، وليس احد منكم، يطلبني بمظلمة في دم، ولا مال ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں (غلہ وغیرہ کا) نرخ بڑھ گیا، تو لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ ہمارے لیے نرخ مقرر کر دیجئیے، آپ نے فرمایا: نرخ مقرر کرنے والا تو اللہ ہی ہے، وہی روزی تنگ کرنے والا، کشادہ کرنے والا اور کھولنے والا اور بہت روزی دینے والا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اپنے رب سے اس حال میں ملوں کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جان و مال کے سلسلے میں کسی ظلم (کے بدلے) کا مطالبہ کرنے والا نہ ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع 51 (3451)، سنن ابن ماجہ/التجارات 27 (2200)، (تحفة الأشراف: 318 و 614 و 1158)، و مسند احمد (3/286) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2200)

Share this: