احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: باب مِنْهُ
باب: دین سے دوری کی برائی کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2447
حدثنا حدثنا محمد بن عبد الله بن بزيع، حدثنا زياد بن الربيع، حدثنا ابو عمران الجوني، عن انس بن مالك، قال: ما اعرف شيئا مما كنا عليه على عهد النبي صلى الله عليه وسلم , فقلت: اين الصلاة ؟ قال: " اولم تصنعوا في صلاتكم ما قد علمتم " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، من حديث ابي عمران الجوني، وقد روي من غير وجه عن انس.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں وہ چیزیں نہیں دیکھتا جن پر ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں عمل کرتے تھے، راوی حدیث ابوعمران جونی نے کہا: کیا آپ نماز نہیں دیکھتے؟ انس رضی الله عنہ نے کہا: کیا تم لوگوں نے نماز میں وہ سب نہیں کیا جو تم جانتے ہو؟ ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث ابوعمران جونی کی روایت سے غریب حسن ہے،
۲- یہ حدیث انس کے واسطے سے اس کے علاوہ اور کئی سندوں سے مروی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت 7 (529، 530) (تحفة الأشراف: 1074) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی نماز کی پابندی اور اس کے اوقات میں اسے ادا کرنا اس سلسلہ میں تم لوگوں نے سستی اور کاہلی نہیں برتی؟۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: