احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

106: باب
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3558
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو عامر العقدي، حدثنا زهير وهو ابن محمد، عن عبد الله بن محمد بن عقيل، ان معاذ بن رفاعة اخبره، عن ابيه، قال: قام ابو بكر الصديق على المنبر ثم بكى , فقال: قام رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الاول على المنبر، ثم بكى، فقال: " اسالوا الله العفو والعافية فإن احدا لم يعط بعد اليقين خيرا من العافية ". قال: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، عن ابي بكر رضي الله عنه.
رفاعہ بن رافع انصاری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر صدیق رضی الله عنہ منبر پر چڑھے، اور روئے، پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کے پہلے سال منبر پر چڑھے، روئے، پھر کہا: اللہ سے (گناہوں سے) عفو و درگزر اور مصیبتوں اور گمراہیوں سے عافیت طلب کرو کیونکہ ایمان و یقین کے بعد کسی بندے کو عافیت سے بہتر کوئی چیز نہیں دی گئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے یعنی ابوبکر رضی الله عنہ کی سند سے حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6593) (حسن صحیح)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، ابن ماجة (3849)

Share this: