احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

111: بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ عَلَى كُلِّ حَالٍ مَا لَمْ يَكُنْ جُنُبًا
باب: آدمی ہر حال میں قرآن پڑھ سکتا ہے جب تک کہ وہ جنبی نہ ہو۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 146
حدثنا ابو سعيد عبد الله بن سعيد الاشج، حدثنا حفص بن غياث , وعقبة بن خالد , قالا: حدثنا الاعمش , وابن ابي ليلى , عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن سلمة، عن علي، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرئنا القرآن على كل حال ما لم يكن جنبا ". قال ابو عيسى: حديث علي هذا حسن صحيح، وبه قال: غير واحد من اهل العلم اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم والتابعين، قالوا: يقرا الرجل القرآن على غير وضوء ولا يقرا في المصحف إلا وهو طاهر، وبه يقول سفيان الثوري , والشافعي , واحمد , وإسحاق.
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہمیں قرآن پڑھاتے تھے۔ خواہ کوئی بھی حالت ہو جب تک کہ آپ جنبی نہ ہوتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- علی رضی الله عنہ کی یہ حدیث حسن صحیح ہے ۱؎،
۲- صحابہ کرام اور تابعین میں سے کئی اہل علم کا یہی قول ہے کہ آدمی وضو کے بغیر قرآن پڑھ سکتا ہے، لیکن مصحف میں دیکھ کر اسی وقت پڑھے جب وہ باوضو ہو۔ سفیان ثوری، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی یہی قول ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الطہارة91 (229)، سنن النسائی/الطہارة 171 (266، 267)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 105 (594)، (تحفة الأشراف: 10186) (ضعیف) (سند میں عبداللہ بن سلمہ کا حافظہ آخری دور میں کمزور ہو گیا تھا، اور یہ روایت اسی دور کی ہے)

وضاحت: ۱؎: بلکہ ضعیف ہے جیسا کہ تخریج میں گزرا۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (594) ، // ضعيف سنن ابن ماجة (129) ، ضعيف أبي داود (39/229) نحوه، المشكاة (460) ، الإرواء (192 و 485) ، ضعيف سنن النسائي برقم (9/265) وهو في ضعيف ابن ماجة بلفظين هما " لا يحجبه - أو يحجزه - عن القرآن شيء إلا الجنابة "، ولفظ " لا يقرأ القرآن الجنب ولا الحائض " //

Share this: