احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

51: باب مَا جَاءَ أَنَّ مِنًى مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ
باب: منیٰ اسی کے ٹھہرنے کی جگہ ہے جو پہلے پہنچے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 881
حدثنا يوسف بن عيسى، ومحمد بن ابان، قالا: حدثنا وكيع، عن إسرائيل، عن إبراهيم بن مهاجر، عن يوسف بن ماهك، عن امه مسيكة، عن عائشة، قالت: قلنا: يا رسول الله الا نبني لك بيتا يظلك بمنى، قال: " لا منى مناخ من سبق ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم آپ کے لیے منی میں ایک گھر نہ بنا دیں جو آپ کو سایہ دے۔ آپ نے فرمایا: نہیں ۱؎، منیٰ میں اس کا حق ہے جو وہاں پہلے پہنچے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج 90 (2019)، سنن ابن ماجہ/المناسک 52 (3006)، سنن الدارمی/المناسک 87 (1980)، (تحفة الأشراف: 17963) (ضعیف) (یوسف کی والدہ ’’ مسیکہ ‘‘ مجہول ہیں)

وضاحت: ۱؎: کیونکہ منی کو کسی کے لیے خاص کرنا درست نہیں، وہ رمی، ذبح اور حلق وغیرہ عبادات کی سر زمین ہے، اگر مکان بنانے کی اجازت دے دی جائے تو پورا میدان مکانات ہی سے بھر جائے گا اور عبادت کے لیے جگہ نہیں رہ جائے گی۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (3006) // ضعيف سنن ابن ماجة (648) ، ضعيف أبي داود (438 / 2019) //

Share this: