احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

156: باب مِنْهُ
باب: امام کی پیروی سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 362
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا شبابة بن سوار، عن شعبة، عن نعيم بن ابي هند، عن ابي وائل، عن مسروق، عن عائشة، قالت: " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم خلف ابي بكر في مرضه الذي مات فيه قاعدا ". قال ابو عيسى: حديث عائشة حديث حسن صحيح غريب، وقد روي عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " إذا صلى الإمام جالسا فصلوا جلوسا " وروي عنها ان النبي صلى الله عليه وسلم " خرج في مرضه وابو بكر يصلي بالناس، فصلى إلى جنب ابي بكر والناس ياتمون بابي بكر، وابو بكر ياتم بالنبي صلى الله عليه وسلم ". وروي عنها ان النبي صلى الله عليه وسلم " صلى خلف ابي بكر قاعدا ". وروي عن انس بن مالك ان النبي صلى الله عليه وسلم " صلى خلف ابي بكر وهو قاعد ".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس میں آپ کی وفات ہوئی ابوبکر کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عائشہ رضی الله عنہا کی حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ اور عائشہ رضی الله عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو، اور ان سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیماری میں نکلے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے تو آپ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں نماز پڑھی، لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی اقتداء کر رہے تھے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے۔ اور انہی سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ اور انس بن مالک سے بھی مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الإمامة 8 (787)، ولیس عندہ ’’ قاعداً ‘‘ (تحفة الأشراف: 17612)، مسند احمد (6/159) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1232)

Share this: