احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

16: باب مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ الرَّبِّ تَبَارَكَ وَتَعَالَى
باب: جنت میں رب تبارک و تعالیٰ کے دیدار کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2551
حدثنا هناد، حدثنا وكيع، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن قيس بن ابي حازم، عن جرير بن عبد الله البجلي، قال: " كنا جلوسا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فنظر إلى القمر ليلة البدر، فقال: " إنكم ستعرضون على ربكم فترونه كما ترون هذا القمر، لا تضامون في رؤيته فإن استطعتم ان لا تغلبوا على صلاة قبل طلوع الشمس وصلاة قبل غروبها فافعلوا ثم قرا: وسبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل الغروب سورة ق آية 39 " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
جریر بن عبداللہ بجلی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھا اور فرمایا: تم لوگ اپنے رب کے سامنے پیش کئے جاؤ گے اور اسے اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو، اسے دیکھنے میں کوئی مزاحمت اور دھکم پیل نہیں ہو گی۔ اگر تم سے ہو سکے کہ سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے کے بعد کی نماز (فجر اور مغرب) میں مغلوب نہ ہو تو ایسا کرو، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: «سبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل الغروب» سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے اپنے رب کی تسبیح تعریف کے ساتھ بیان کرو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت 16 (554)، والتوحید 24 (7435)، صحیح مسلم/المساجد 37 (633)، سنن ابی داود/ السنة 20 (4729)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 13 (177) (تحفة الأشراف: 3223)، و مسند احمد (4/360) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (177)

Share this: