احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

44: باب مَا يَقُولُ إِذَا وَدَّعَ إِنْسَانًا
باب: کسی انسان کو الوداع (رخصت کرتے) وقت کیا پڑھے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3442
حدثنا احمد بن عبيد الله السليمي البصري، حدثنا ابو قتيبة سلم بن قتيبة، عن إبراهيم بن عبد الرحمن بن يزيد بن امية، عن نافع، عن ابن عمر، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ودع رجلا اخذ بيده فلا يدعها حتى يكون الرجل هو يدع يد النبي صلى الله عليه وسلم، ويقول: استودع الله دينك وامانتك وآخر عملك ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب من هذا الوجه، وقد روي هذا الحديث من غير وجه عن ابن عمر.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی شخص کو رخصت کرتے تو اس کا ہاتھ پکڑتے ۱؎ اور اس کا ہاتھ اس وقت تک نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ شخص خود ہی آپ کا ہاتھ نہ چھوڑ دیتا اور آپ کہتے: «استودع الله دينك وأمانتك وآخر عملك» میں تیرا دین، تیری امانت، ایمان اور تیری زندگی کا آخری عمل (سب) اللہ کی سپردگی و حوالگی میں دیتا ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے غریب ہے،
۲- یہ حدیث دوسری سند سے بھی ابن عمر رضی الله عنہما سے آئی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف، وانظر: سنن ابی داود/ الجھاد 80 (2600)، وسنن ابن ماجہ/الجھاد 24 (2826) (تحفة الأشراف: 7471) (صحیح) (سند میں ابراہیم بن عبد الرحمن بن یزید مجہول راوی ہیں، لیکن شواہد ومتابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحة رقم 14، 16، 2485)

وضاحت: ۱؎: اس سے رخصت کے وقت بھی مصافحہ ثابت ہوتا ہے، معلوم نہیں لوگوں نے کہاں سے مشہور کر رکھا ہے کہ رخصت کے وقت مصافحہ ثابت نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (16 - 2485) ، الكلم الطيب (169 - 122 / التحقيق الثاني)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(3442) إسناده ضعيف ¤ إبراهيم بن عبدالرحمن بن يزيد : مجهول (تق: 208) وحديث أبى داود (2600) يغني عنه

Share this: