احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

80: باب الْمُعْتَكِفُ يَخْرُجُ لِحَاجَتِهِ أَمْ لاَ
باب: معتکف اپنی ضرورت کے لیے نکل سکتا ہے یا نہیں؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 804
حدثنا ابو مصعب المدني قراءة، عن مالك بن انس، عن ابن شهاب، عن عروة، وعمرة، عن عائشة، انها قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اعتكف ادنى إلي راسه فارجله، وكان لا يدخل البيت إلا لحاجة الإنسان ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، هكذا رواه غير واحد، عن مالك، عن ابن شهاب، عن عروة، وعمرة، عن عائشة، ورواه بعضهم، عن مالك، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عمرة، عن عائشة. والصحيح عن عروة، وعمرة، عن عائشة.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف میں ہوتے تو اپنا سر میرے قریب کر دیتے میں اس میں کنگھی کر دیتی ۱؎ اور آپ گھر میں کسی انسانی ضرورت کے علاوہ ۲؎ داخل نہیں ہوتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اسی طرح اسے دیگر کئی لوگوں نے بھی بطریق: «مالك عن ابن شهاب عن عروة وعمرة عن عائشة» روایت کیا ہے، بعض لوگوں نے اسے بطریق: «مالك عن ابن شهاب عن عروة وعمرة عن عائشة» روایت کیا ہے، اور صحیح یہ ہے کہ ابن شہاب زہری نے اسے عروہ اور عمرہ دونوں سے اور ان دونوں نے عائشہ سے روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الطہارة 176 (179)، (279)، (تحفة الأشراف: 16602 و17921)، وانظر الحدیث الآتی (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ معتکف اپنے جسم کا کوئی حصہ اگر مسجد سے نکالے تو اس کا اعتکاف باطل نہیں ہو گا۔
۲؎: انسانی ضرورت کی تفسیر زہری نے پاخانہ اور پیشاب سے کی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (633 و 1778)

Share this: