احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْخَيْلِ
باب: گھوڑوں کی فضیلت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1694
حدثنا هناد، حدثنا عبثر بن القاسم، عن حصين، عن الشعبي، عن عروة البارقي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الخير معقود في نواصي الخيل إلى يوم القيامة، الاجر والمغنم "، قال ابو عيسى: وفي الباب، عن ابن عمر، وابي سعيد، وجرير، وابي هريرة، واسماء بنت يزيد، والمغيرة بن شعبة، وجابر، قال ابو عيسى: وهذا حديث حسن صحيح، وعروة هو ابن ابي الجعد البارقي ويقال: هو عروة بن الجعد، قال احمد بن حنبل: وفقه هذا الحديث: ان الجهاد مع كل إمام إلى يوم القيامة.
عروہ بارقی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک خیر (بھلائی) بندھی ہوئی ہے، خیر سے مراد اجر اور غنیمت ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عمر، ابو سعید خدری، جریر، ابوہریرہ، اسماء بنت یزید، مغیرہ بن شعبہ اور جابر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- امام احمد بن حنبل کہتے ہیں، اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جہاد کا حکم ہر امام کے ساتھ قیامت تک باقی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد 43 (2750)، و44 (2752)، والخمس 8 (3119)، والمناقب 28 (3643)، صحیح مسلم/الإمارة 26 (1873)، سنن النسائی/الخیل 7 (4604، 3605)، سنن ابن ماجہ/التجارات 69 (2305)، والجہاد 14 (2786)، (تحفة الأشراف: 9897)، و مسند احمد (4/375، 376)، سنن الدارمی/الجہاد 24 (3119) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ وہ گھوڑے ہیں جو جہاد کے لیے استعمال یا جہاد کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: