احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: باب مِنْهُ
باب: سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3400
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن، اخبرنا عمرو بن عون، اخبرنا خالد بن عبد الله، عن سهيل، عن ابيه، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامرنا إذا اخذ احدنا مضجعه ان يقول: اللهم رب السموات ورب الارضين، وربنا ورب كل شيء، وفالق الحب والنوى، ومنزل التوراة والإنجيل والقرآن، اعوذ بك من شر كل ذي شر انت آخذ بناصيته، انت الاول فليس قبلك شيء وانت الآخر فليس بعدك شيء والظاهر فليس فوقك شيء والباطن فليس دونك شيء، اقض عني الدين واغنني من الفقر ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیتے تھے کہ جب ہم میں سے کوئی اپنے بستر پر سونے کے لیے جائے تو کہے: «اللهم رب السموات ورب الأرضين وربنا ورب كل شيء وفالق الحب والنوى ومنزل التوراة والإنجيل والقرآن أعوذ بك من شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء والظاهر فليس فوقك شيء والباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» اے آسمانوں اور زمینوں کے رب! اے ہمارے رب! اے ہر چیز کے رب! زمین چیر کر دانے اور گٹھلی سے پودے اگانے والے، توراۃ، انجیل اور قرآن نازل کرنے والے، اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ہر شر والی چیز کے شر سے، تو ہی ہر شر و فساد کی پیشانی اپنی گرفت میں لے سکتا ہے۔ تو ہی سب سے پہلے ہے تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں ہے، تو ہی سب سے آخر ہے، تیرے بعد کوئی چیز نہیں ہے، تو سب سے ظاہر (اوپر) ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں ہے، تو باطن (نیچے و پوشیدہ) ہے تیرے سے نیچے کوئی چیز نہیں ہے، مجھ پر جو قرض ہے اسے تو ادا کر دے اور تو مجھے محتاجی سے نکال کر غنی کر دے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الذکر والدعاء 17 (2713)، سنن ابی داود/ الأدب 107 (5051)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 2 (3873) (تحفة الأشراف: 12631)، و مسند احمد (2/404) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح الكلم الطيب (40)

Share this: