احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: باب مِنْهُ
باب: صبح و شام پڑھی جانے والی دعاؤں سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3392
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو داود، قال: انبانا شعبة، عن يعلى بن عطاء، قال: سمعت عمرو بن عاصم الثقفي يحدث، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال ابو بكر: يا رسول الله، مرني بشيء اقوله إذا اصبحت وإذا امسيت، قال:قل: اللهم عالم الغيب والشهادة فاطر السموات والارض رب كل شيء ومليكه اشهد ان لا إله إلا انت، اعوذ بك من شر نفسي ومن شر الشيطان وشركه، قال: قله إذا اصبحت وإذا امسيت وإذا اخذت مضجعك ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر رضی الله عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسی چیز بتا دیجئیے جسے میں صبح و شام میں پڑھ لیا کروں، آپ نے فرمایا: کہہ لیا کرو: «اللهم عالم الغيب والشهادة فاطر السموات والأرض رب كل شيء ومليكه أشهد أن لا إله إلا أنت أعوذ بك من شر نفسي ومن شر الشيطان وشركه» اے اللہ! غائب و حاضر، موجود اور غیر موجود کے جاننے والے، آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، ہر چیز کے مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، میں اپنے نفس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میں شیطان کے شر اور اس کی دعوت شرک سے تیری پناہ چاہتا ہوں، آپ نے فرمایا: یہ دعا صبح و شام اور جب اپنی خواب گاہ میں سونے چلو پڑھ لیا کرو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب 110 (5076) (تحفة الأشراف: 14274) و مسند احمد (2/297)، وسنن الدارمی/الاستئذان 54 (2731) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح الكلم الطيب (22)

Share this: