احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب مِنْهُ
باب: قیامت کے دن پیشی اور حساب سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2426
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا ابن المبارك، عن عثمان بن الاسود، عن ابن ابي مليكة، عن عائشة، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من نوقش الحساب هلك "، قلت: يا رسول الله , إن الله تعالى يقول: فاما من اوتي كتابه بيمينه { 7 } فسوف يحاسب حسابا يسيرا { 8 } سورة الانشقاق آية 7-8 قال: " ذلك العرض " , قال ابو عيسى: هذا حديث صحيح حسن، ورواه ايوب ايضا عن ابن ابي مليكة.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس سے حساب و کتاب میں سختی سے پوچھ تاچھ ہو گئی وہ ہلاک ہو جائے گا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے «فأما من أوتي كتابه بيمينه فسوف يحاسب حسابا يسيرا»: جس شخص کو نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو اس سے آسان حساب لیا جائے گا (الانشقاق: ۷)۔ آپ نے فرمایا: اس سے مراد صرف اعمال کی پیشی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح حسن ہے،
۲- ایوب نے بھی ابن ابی ملیکہ سے اس حدیث کی روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العلم 36 (103)، وتفسیر سورة الانشقاق (4939)، والرقاق 49 (6536)، صحیح مسلم/الجنة 18 (2876)، ویأتي عند المؤلف في تفسیر الانشقاق (3337) (تحفة الأشراف: 16254)، و مسند احمد (6/48) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (885)

Share this: