احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

22: باب مَا جَاءَ أَىُّ الأَعْمَالِ أَفْضَلُ
باب: کون سا عمل سب سے افضل اور بہتر ہے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1658
حدثنا ابو كريب، حدثنا عبدة بن سليمان، عن محمد بن عمرو، حدثنا ابو سلمة، عن ابي هريرة، قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم اي الاعمال افضل، او اي الاعمال خير ؟ قال: " إيمان بالله ورسوله "، قيل: ثم اي شيء ؟ قال: " الجهاد سنام العمل "، قيل: ثم اي شيء يا رسول الله ؟ قال: " ثم حج مبرور "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، قد روي من غير وجه عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے، یا کون سا عمل سب سے بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، پوچھا گیا: پھر کون؟ آپ نے فرمایا: جہاد، وہ نیکی کا کوہان ہے۔ پوچھا گیا: اللہ کے رسول! پھر کون؟ آپ نے فرمایا: حج مبرور (مقبول)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- یہ حدیث ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطے سے مرفوع طریقہ سے کئی سندوں سے آئی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 15060) (حسن صحیح) (وراجع: صحیح البخاری/الإیمان 18 (26)، والحج 4 (1519)، صحیح مسلم/الإیمان 36 (83)، سنن النسائی/الحج 4 (2625)، والجھاد 17 (3132)، و مسند احمد (2/287)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: