احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

104: باب مَا جَاءَ مَا يَقُولُ عِنْدَ الْقُفُولِ مِنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ
باب: حج یا عمرہ سے لوٹتے وقت پڑھی جانے والی دعا کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 950
حدثنا علي بن حجر، اخبرنا إسماعيل بن إبراهيم، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا قفل من غزوة او حج او عمرة فعلا، فدفدا من الارض، او شرفا كبر ثلاثا، ثم قال: " لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير، آيبون تائبون عابدون سائحون لربنا حامدون، صدق الله وعده، ونصر عبده، وهزم الاحزاب وحده ". وفي الباب: عن البراء، وانس، وجابر، قال ابو عيسى: حديث ابن عمر حديث حسن صحيح.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی غزوے، حج یا عمرے سے لوٹتے اور کسی بلند مقام پر چڑھتے تو تین بار اللہ اکبر کہتے، پھر کہتے: «لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير آيبون تائبون عابدون سائحون لربنا حامدون صدق الله وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ سلطنت اسی کی ہے اور تمام تعریفیں بھی اسی کے لیے ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ہم لوٹنے والے ہیں، رجوع کرنے والے ہیں، عبادت کرنے والے ہیں، سیر و سیاحت کرنے والے ہیں، اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔ اللہ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا۔ اپنے بندے کی مدد کی، اور تنہا ہی ساری فوجوں کو شکست دے دی،
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں براء، انس اور جابر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحج 76 (1344)، (تحفة الأشراف: 7539) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/العمرة 12 (1797)، والجہاد 133 (2995)، والمغازي 29 (4116)، والدعوات 52 (6385)، صحیح مسلم/الحج 76 (المصدر المذکور)، سنن ابی داود/ الجہاد 170 (2770)، مسند احمد (2/5، 15، 21، 38، 63، 105) من غیر ہذا الوجہ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2475)

Share this: