احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: بَابُ: عَلَى مَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ
باب: کیا چیز دیکھ کر عورت سے نکاح کیا جائے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 3228
اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: حدثنا خالد، عن عبد الملك، عن عطاء، عن جابر، انه تزوج امراة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلقيه النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:"اتزوجت يا جابر"قال: قلت: نعم، قال: بكرا ام ثيبا ؟ قال: قلت: بل ثيبا، قال:"فهلا بكرا تلاعبك", قال: قلت يا رسول الله: كن لي اخوات فخشيت ان تدخل بيني وبينهن , قال:"فذاك إذا إن المراة تنكح على دينها، ومالها، وجمالها، فعليك بذات الدين تربت يداك".
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک عورت سے شادی کی پھر ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات ہو گئی تو آپ نے پوچھا: جابر! کیا تم نے شادی کی ہے؟ جابر کہتے ہیں کہ میں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: کنواری سے یا بیوہ سے؟ ۱؎ میں نے کہا: بیوہ سے، آپ نے فرمایا: کنواری سے کیوں نہ کی؟ جو تجھے (جوانی کے) کھیل کھلاتی، میں نے کہا: اللہ کے رسول! میری چند بہنیں میرے ساتھ ہیں، مجھے (کنواری نکاح کر کے لانے میں) خوف ہوا کہ وہ کہیں میری اور ان کی محبت میں رکاوٹ (اور دوری کا باعث) نہ بن جائے۔ آپ نے فرمایا: پھر تو تم نے ٹھیک کیا، عورت سے شادی اس کا دین دیکھ کر، اس کا مال دیکھ کر اور اس کی خوبصورتی دیکھ کر کی جاتی ہے۔ تو تم کو دیندار عورت کو ترجیح دینی چاہیئے۔ تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الرضاع 15 (715)، سنن ابن ماجہ/النکاح 7 (1860)، (تحفة الأشراف: 2436)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/النکاح 4 (1086)، مسند احمد (3/302)، سنن الدارمی/النکاح 32 (2217) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی جس کا نکاح پہلے کسی سے ہو چکا تھا پھر اس کی طلاق ہو گئی یا شوہر کا انتقال ہو گیا ہو۔ ۲؎: یعنی اگر ایسا نہ کرو گے تو نقصان اٹھاؤ گے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: