احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

56: بَابُ: صَدَقَةِ الْعَبْدِ
باب: غلام کے صدقہ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2538
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حاتم، عن يزيد بن ابي عبيد، قال: سمعت عميرا مولى آبي اللحم، قال: امرني مولاي ان اقدد لحما فجاء مسكين فاطعمته منه، فعلم بذلك مولاي فضربني، فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فدعاه فقال:"لم ضربته ؟"فقال: يطعم طعامي بغير ان آمره، وقال: مرة اخرى بغير امري , قال:"الاجر بينكما".
عمیر مولی آبی اللحم کہتے ہیں کہ میرے مالک نے مجھے گوشت بھوننے کا حکم دیا، اتنے میں ایک مسکین آیا، میں نے اس میں سے تھوڑا سا اسے کھلا دیا، میرے مالک کو اس بات کی خبر ہو گئی تو اس نے مجھے مارا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ نے اسے بلوایا اور پوچھا: تم نے اسے کیوں مارا ہے؟ اس نے کہا: یہ میرا کھانا (دوسروں کو) بغیر اس کے کہ میں اسے حکم دوں کھلا دیتا ہے۔ اور دوسری بار راوی نے کہا: بغیر میرے حکم کے کھلا دیتا ہے، تو آپ نے فرمایا: اس کا ثواب تم دونوں ہی کو ملے گا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة 26 (1025)، سنن ابن ماجہ/التجارات 66 (2297)، (تحفة الأشراف: 10899) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: