احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

4: بَابُ: عُقُوبَةِ مَانِعِ الزَّكَاةِ
باب: زکاۃ روک لینے والے کی سزا کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2446
اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا بهز بن حكيم، قال: حدثني ابي، عن جدي، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:"في كل إبل سائمة في كل اربعين ابنة لبون، لا يفرق إبل عن حسابها، من اعطاها مؤتجرا فله اجرها، ومن ابى فإنا آخذوها وشطر إبله عزمة من عزمات ربنا، لا يحل لآل محمد صلى الله عليه وسلم منها شيء".
بہز بن حکیم کے دادا معاویہ بن حیدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: چرائے جانے والے ہر چالیس اونٹ میں ایک بنت لبون ۱؎ ہے، اونٹوں کو (زکاۃ سے بچنے کے لیے) ان کے حساب (ریوڑ) سے جدا نہ کیا جائے۔ جو شخص ثواب کی نیت سے زکاۃ دے گا تو اسے اس کا ثواب ملے گا، اور جو شخص زکاۃ دینے سے انکار کرے گا تو ہم زکاۃ بھی لیں گے اور بطور سزا اس کے آدھے اونٹ بھی لے لیں گے، یہ ہمارے رب کی سزاؤں میں سے ایک سزا ہے۔ اس میں سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کے لیے کوئی چیز جائز نہیں ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الزکاة4 (1575)، (تحفة الأشراف: 11384)، مسند احمد 5/2، 4، سنن الدارمی/الزکاة36 (1719)، ویأتی عند المؤلف فی باب7 (برقم2451) (حسن)

وضاحت: ۱؎: اونٹ کا وہ بچہ جو اپنی عمر کے دو سال پورے کر چکا ہو، اور تیسرے سال میں داخل ہو چکا ہو۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: