احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

62: بَابُ: الإِحْصَاءِ فِي الصَّدَقَةِ
باب: گن گن کر صدقہ کرنے کی ممانعت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2550
اخبرنا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم، عن شعيب، حدثني الليث، قال: حدثنا خالد، عن ابن ابي هلال، عن امية بن هند، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف، قال: كنا يوما في المسجد جلوسا ونفر من المهاجرين , والانصار، فارسلنا رجلا إلى عائشة ليستاذن فدخلنا عليها , قالت: دخل علي سائل مرة وعندي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فامرت له بشيء، ثم دعوت به فنظرت إليه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"اما تريدين ان لا يدخل بيتك شيء، ولا يخرج إلا بعلمك", قلت: نعم، قال:"مهلا يا عائشة لا تحصي، فيحصي الله عز وجل عليك".
ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک دن مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے ہمارے ساتھ کچھ مہاجرین و انصار بھی تھے، ہم نے ایک شخص کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ملاقات کی اجازت حاصل کرنے کے لیے بھیجا، (انہوں نے اجازت دے دی، ہم ان کے پاس پہنچی تو انہوں نے کہا: ایک بار میرے پاس ایک مانگنے والا آیا اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف فرما تھے، میں نے (خادمہ کو) اسے کچھ دینے کا حکم دیا، پھر میں نے اسے بلایا اسے دیکھنے لگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا آپ چاہتی ہیں کہ بغیر آپ کے علم میں آئے تمہارے گھر میں کچھ نہ آئے اور تمہارے گھر سے کچھ نہ جائے؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: عائشہ! ٹھہر جاؤ، گن کر نہ دو کہ اللہ عزوجل بھی تمہیں بھی گن کر دے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 15923) وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الزکاة46 (1700)، مسند احمد 6/71، 108 (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: