احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

61: بَابُ: صَدَقَةِ الْبَخِيلِ
باب: بخیل کے صدقے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2548
اخبرنا محمد بن منصور، قال: حدثنا سفيان، عن ابن جريج، عن الحسن بن مسلم، عن طاوس، قال: سمعت ابا هريرة، ثم قال: حدثناه ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إن مثل المنفق المتصدق والبخيل، كمثل رجلين عليهما جبتان او جنتان من حديد من لدن ثديهما إلى تراقيهما، فإذا اراد المنفق ان ينفق اتسعت عليه الدرع او مرت، حتى تجن بنانه وتعفو اثره، وإذا اراد البخيل ان ينفق قلصت ولزمت كل حلقة موضعها، حتى إذا اخذته بترقوته او برقبته", يقول ابو هريرة: اشهد انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم يوسعها فلا تتسع , قال طاوس: سمعت ابا هريرة يشير بيده وهو يوسعها ولا تتوسع.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ کرنے والے فیاض اور بخیل کی مثال ان دو آدمیوں کی سی ہے جن پر لوہے کے دو کرتے یا دو ڈھال ان دونوں کی چھاتیوں سے لے کر ان کی ہنسلی کی ہڈیوں تک ہوں، جب فیاض خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ اس کے بدن پر کشادہ ہو جاتی ہے، پھیل کر اس کی انگلیوں کے پوروں کو ڈھانپ لیتی ہے، اور اس کے نشان قدم کو مٹا دیتی ہے، اور جب بخیل خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ سکڑ جاتی ہے اور اس کی کڑیاں اپنی جگ ہوں پر چمٹ جاتی ہیں یہاں تک کہ وہ اس کی ہنسلی یا اس کی گردن پکڑ لیتی ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اسے کشادہ کر رہے تھے، اور وہ کشادہ نہیں ہو رہی تھی۔ طاؤس کہتے ہیں: میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ آپ اپنے ہاتھ سے کشادہ کرنے کے لیے اشارہ کر رہے تھے، اور وہ کشادہ نہیں ہو رہی تھی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ اللباس9 (5797)، صحیح مسلم/الزکاة 23 (1021)، (تحفة الأشراف: 13517، 13684)، مسند احمد 2/256، 389، 523 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: