احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

69: بَابُ: بِأَىِّ الْيَدَيْنِ يَتَمَضْمَضُ
باب: کس ہاتھ سے کلی کرے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 85
اخبرنا احمد بن محمد بن المغيرة، قال: حدثنا عثمان هو ابن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي، عن شعيب هو ابن ابي حمزة، عن الزهري، اخبرني عطاء بن يزيد، عن حمران، انه راى عثمان دعا بوضوء، فافرغ على يديه من إنائه فغسلها ثلاث مرات ثم ادخل يمينه في الوضوء فتمضمض واستنشق ثم غسل وجهه ثلاثا ويديه إلى المرفقين ثلاث مرات ثم مسح براسه ثم غسل كل رجل من رجليه ثلاث مرات. ثم قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم توضا وضوئي هذا، ثم قال:"من توضا مثل وضوئي هذا ثم قام فصلى ركعتين لا يحدث فيهما نفسه بشيء، غفر الله له ما تقدم من ذنبه".
حمران سے روایت ہے کہ انہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کا پانی منگوایا، اور اسے برتن سے اپنے دونوں ہاتھ پر انڈیلا، پھر انہیں تین بار دھویا، پھر اپنا داہنا ہاتھ پانی میں ڈالا ۱؎ اور کلی کی، اور ناک صاف کی، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور کہنیوں تک تین بار ہاتھ دھوئے، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پیروں میں سے ہر پیر کو تین تین بار دھویا، پھر کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا، اور فرمایا: جو میرے اس وضو کی طرح وضو کرے، پھر کھڑے ہو کر دو رکعت نماز پڑھے، دل میں کوئی اور خیال نہ لائے تو اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جائیں گے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 9794) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے لیے داہنے ہاتھ سے پانی لے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: