احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

43: بَابُ: الصَّلاَةِ عَلَى الْحَصِيرِ
باب: چٹائی پر نماز پڑھنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 738
اخبرنا سعيد بن يحيى بن سعيد الاموي، قال: حدثنا ابي، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك، ان ام سليم سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم ان ياتيها فيصلي في بيتها فتتخذه مصلى،"فاتاها فعمدت إلى حصير فنضحته بماء، فصلى عليه وصلوا معه".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ آپ ان کے پاس تشریف لا کر ان کے گھر میں نماز پڑھ دیں تاکہ وہ اسی کو اپنی نماز گاہ بنا لیں ۱؎، چنانچہ آپ ان کے ہاں تشریف لائے، تو انہوں نے چٹائی لی اور اس پر پانی چھڑکا، پھر آپ نے اس پر نماز پڑھی، اور آپ کے ساتھ گھر والوں نے بھی نماز پڑھی۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 220) (صحیح) (یہ حدیث آگے (802) پر آ رہی ہے)

وضاحت: ۱؎: ام سلیم رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کھانے کی دعوت کی تھی اس موقع پر آپ سے گھر میں مصلیٰ بنانے کی جگہ پر نماز ادا کرنے کی فرمائش کی تو آپ نے اسے قبول فرما لیا، یہ ایک اتفاقیہ بات تھی، مصلیٰ بنانے کی کوئی تقریب نہ تھی، تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (۸۰۲ کے حوالہ جات)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

Share this: