احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: بَابُ: الْقِصَاصِ مِنَ الثَّنِيَّةِ
باب: دانت کے قصاص کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4760
اخبرنا حميد بن مسعدة , وإسماعيل بن مسعود , قال: حدثنا بشر، عن حميد، قال: ذكر انس: ان عمته كسرت ثنية جارية، فقضى نبي الله صلى الله عليه وسلم بالقصاص , فقال اخوها انس بن النضر: اتكسر ثنية فلانة , لا والذي بعثك بالحق لا تكسر ثنية فلانة، قال: وكانوا قبل ذلك سالوا اهلها العفو والارش، فلما حلف اخوها وهو عم انس وهو الشهيد يوم احد رضي القوم بالعفو، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"إن من عباد الله من لو اقسم على الله لابره".
انس رضی اللہ عنہ نے ذکر کیا کہ ان کی پھوپھی نے ایک لڑکی کے دانت توڑ دیے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قصاص کا فیصلہ کیا، ان کے بھائی انس بن نضر رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا فلاں کا دانت توڑا جائے گا؟ نہیں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے، فلاں کے دانت نہیں توڑے جائیں گے، اور وہ لوگ اس سے پہلے اس کے گھر والوں سے معافی اور دیت کی بات کر چکے تھے، پھر جب ان کے بھائی نے قسم کھائی (وہ انس رضی اللہ عنہ کے چچا تھے، جو احد کے دن شہید ہوئے) تو وہ لوگ معاف کرنے پر راضی ہو گئے، چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے بعض بندے ایسے ہیں جو اگر اللہ کے بھروسے پر قسم کھا لیں تو اللہ انہیں سچا کر دکھاتا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 605) صحیح البخاری/ الصلح 8 (2703)، وتفسیر البقرة 23 (4500)، المائدة 6 (4611)، الدیات 19 (6894)، صحیح مسلم/القسامة 5 (1675)، سنن ابی داود/ الدیات 32 (4595)، سنن ابن ماجہ/الدیات 16 (4669)، مسند احمد 3/128، وانظر ماقبلہ (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: