احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

4: بَابُ: كَمْ فُرِضَتْ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ
باب: دن اور رات میں کتنی نمازیں فرض کی گئیں؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 459
اخبرنا قتيبة، عن مالك، عن ابي سهيل، عن ابيه، انه سمع طلحة بن عبيد الله، يقول: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من اهل نجد ثائر الراس نسمع دوي صوته ولا نفهم ما يقول حتى دنا، فإذا هو يسال عن الإسلام، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:"خمس صلوات في اليوم والليلة"، قال: هل علي غيرهن ؟ قال:"لا، إلا ان تطوع"، قال:"وصيام شهر رمضان"، قال: هل علي غيره ؟ قال: لا، إلا ان تطوع، وذكر له رسول الله صلى الله عليه وسلم الزكاة، قال: هل علي غيرها ؟ قال: لا، إلا ان تطوع، فادبر الرجل وهو يقول: والله لا ازيد على هذا ولا انقص منه، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"افلح إن صدق".
ابو سہیل اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ اہل نجد کا ایک آدمی پراگندہ سر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، ہم اس کی آواز کی بھنبھناہٹ سن رہے تھے، لیکن جو کہہ رہا تھا اسے سمجھ نہیں پا رہے تھے، یہاں تک کہ وہ قریب آ گیا، تو معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے متعلق پوچھ رہا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: (اسلام) دن اور رات میں پانچ وقت کی نماز پڑھنا ہے، اس نے پوچھا: کیا میرے اوپر ان کے علاوہ بھی ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں، الا یہ کہ تم نفل پڑھو، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ماہ رمضان کا روزہ ہے، اس نے پوچھا: اس کے علاوہ بھی کوئی روزہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، الا یہ کہ تم نفل رکھو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بھی ذکر کیا، تو اس نے پوچھا: کیا میرے اوپر اس کے علاوہ بھی کچھ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، الا یہ کہ تم نفل صدقہ دو، پھر وہ آدمی پیٹھ پھیر کر جانے لگا، اور وہ کہہ رہا تھا: قسم اللہ کی! میں اس سے نہ زیادہ کروں گا نہ کم، (یہ سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کامیاب ہو گیا اگر اس نے سچ کہا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان 34 (46)، والصوم 1 (1891)، والشہادات 26 (2678)، والحیل 3 (6956)، صحیح مسلم/الإیمان 2 (11)، سنن ابی داود/الصلاة 1 (391، 392)، الأیمان والنذور 5 (3252)، صحیح مسلم/قصر الصلاة 25 (94)، (تحفة الأشراف: 5009)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 2092، 5031، مسند احمد 1/126، سنن الدارمی/الصلاة 208 (1619) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: