احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

15: بَابُ: إِرْسَالِ الرَّجُلِ إِلَى زَوْجَتِهِ بِالطَّلاَقِ
باب: شوہر دوسرے سے بیوی کو طلاق بھیج دے اس کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3447
اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا عبد الرحمن، عن سفيان، عن ابي بكر وهو ابن ابي الجهم، قال: سمعت فاطمة بنت قيس، تقول: ارسل إلي زوجي بطلاقي، فشددت علي ثيابي، ثم اتيت النبي صلى الله عليه وسلم فقال:"كم طلقك ؟"فقلت: ثلاثا، قال:"ليس لك نفقة، واعتدي في بيت ابن عمك، ابن ام مكتوم، فإنه ضرير البصر، تلقين ثيابك عنده، فإذا انقضت عدتك، فآذنيني"، مختصر.
فاطمہ بنت قیس رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میرے شوہر نے مجھے طلاق کہلا بھیجی تو میں اپنے کپڑے اپنے آپ پر لپیٹ کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (نفقہ و سکنی کا مطالبہ لے کر) پہنچی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہوں نے تمہیں کتنی طلاقیں دی ہیں؟ میں نے کہا: تین، آپ نے فرمایا: پھر تو تمہیں نفقہ نہیں ملے گا تم اپنی عدت کے دن اپنے چچا کے بیٹے ابن ام مکتوم کے گھر میں پورے کرو کیونکہ وہ نابینا ہیں، تم ان کے پاس رہ کر بھی اپنے کپڑے اتار سکتی ہو پھر جب تمہاری عدت کے دن پورے ہو جائیں تو مجھے خبر دو، یہ حدیث طویل ہے، یہاں مختصر بیان ہوئی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطلاق 6 (1480)، سنن الترمذی/النکاح 38 (1135)، سنن ابن ماجہ/الطلاق10 (2035)، (تحفة الأشراف: 18037)، مسند احمد (6/412411، 413، ویأتي برقم: 3581 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: