احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

63: بَابُ: السَّلَفِ فِي الثِّمَارِ
باب: پھلوں میں بیع سلم کرنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4620
اخبرنا قتيبة بن سعيد , قال: حدثنا سفيان , عن ابن ابي نجيح , عن عبد الله بن كثير , عن ابي المنهال , قال: سمعت ابن عباس , قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة، وهم يسلفون في التمر السنتين والثلاث , فنهاهم وقال:"من اسلف سلفا فليسلف في كيل معلوم , ووزن معلوم إلى اجل معلوم".
ابوالمنہال کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ آئے تو لوگ کھجور میں دو تین سال کے لیے بیع سلم کرتے تھے، آپ نے انہیں روک دیا، اور فرمایا: جو بیع سلم کرے تو مقررہ ناپ، مقررہ وزن میں مقررہ مدت تک کے لیے کرے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/السلم 1 (2239)، 2 (2221)، 7 (2253)، صحیح مسلم/المساقاة 25 (البیوع 46) (1604)، سنن ابی داود/البیوع 57 (3463)، سنن الترمذی/البیوع 70 (1311)، سنن ابن ماجہ/التجارات 59 (2280)، (تحفة الأشراف: 5820)، مسند احمد (1/217، 222، 282، 358)، سنن الدارمی/البیوع 45 (2625) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: ناپ وزن اور اس میں یہ تعیین و تحدید اس لیے ہے تاکہ جھگڑے اور اختلاف پیدا ہونے والی بات نہ رہ جائے، اگر مدت نہ معلوم ہو اور وزن اور ناپ نہ متعین ہو تو بیع سلف صحیح نہ ہو گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: