احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: بَابُ: تَمَنِّي الْقَتْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى
باب: اللہ کے راستے (جہاد) میں مارے جانے کی تمنا کرنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3153
اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى يعني ابن سعيد القطان، عن يحيى يعني ابن سعيد الانصاري، قال: حدثني ذكوان ابو صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"لولا ان اشق على امتي لم اتخلف عن سرية، ولكن لا يجدون حمولة، ولا اجد ما احملهم عليه، ويشق عليهم ان يتخلفوا عني، ولوددت اني قتلت في سبيل الله، ثم احييت، ثم قتلت، ثم احييت، ثم قتلت ثلاثا".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میری امت کے لیے یہ بات باعث تکلیف و مشقت نہ ہوتی تو میں کسی بھی فوجی ٹولی و جماعت کے ساتھ نکلنے میں پیچھے نہ رہتا، لیکن لوگوں کے پاس سواریوں کا انتظام نہیں، اور نہ ہی ہمارے پاس وافر سواریاں ہیں کہ میں انہیں ان پر بٹھا کر لے جا سکوں؟ اور وہ لوگ میرا ساتھ چھوڑ کر رہنا نہیں چاہتے۔ (اس لیے میں ہر سریہ (فوجی دستہ) کے ساتھ نہیں جاتا) مجھے تو پسند ہے کہ میں اللہ کے راستے میں مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں پھر مارا جاؤں، پھر زندہ کیا جاؤں، پھر مارا جاؤں، آپ نے ایسا تین بار فرمایا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد 119 (2972)، صحیح مسلم/الإمارة 28 (1876)، موطا امام مالک/الجہاد 14 (27)، مسند احمد (2/424، 473، 496، (تحفة الأشراف: 12885) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: