احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: بَابُ: الأَمْرِ بِقَتْلِ الْكِلاَبِ
باب: کتوں کو مار ڈالنے کے حکم کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4281
اخبرنا كثير بن عبيد، قال: حدثنا محمد بن حرب، عن الزبيدي، عن الزهري، قال: اخبرني ابن السباق، قال: اخبرتني ميمونة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:"قال له جبريل عليه السلام: لكنا لا ندخل بيتا فيه كلب، ولا صورة. فاصبح رسول الله صلى الله عليه وسلم يومئذ، فامر بقتل الكلاب، حتى إنه ليامر بقتل الكلب الصغير".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا: لیکن ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو اور مجسمہ (مورت) ہو۔ اس دن جب صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا، یہاں تک کہ آپ چھوٹے چھوٹے کتوں (پلوں) کو بھی مارنے کا حکم دے رہے تھے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18075) (صحیح) (یہ حدیث صحیح مسلم (2105)، سنن ابی داود (4157) میں بسند عبید بن السباق عن ابن عباس عن میمونہ آئی ہے۔

وضاحت: ۱؎: صحیح مسلم کے الفاظ یہ ہیں چھوٹے باغوں کے کتوں کو مارنے اور بڑے باغوں کے کتوں کو چھوڑ دینے کا حکم دے رہے تھے، بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا، اور صرف کالے کتوں کو مارنے کا حکم دیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ يقتل كلب الحائط الصغير ويترك كلب الحائط الكبير

Share this: