احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

104: بَابُ: الرُّخْصَةِ لِلإِمَامِ فِي تَخَطِّي رِقَابِ النَّاسِ
باب: امام کے لیے لوگوں کی گردنیں پھلانگنے کی رخصت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1366
اخبرنا احمد بن بكار الحراني، قال: حدثنا بشر بن السري، عن عمر بن سعيد بن ابي حسين النوفلي، عن ابن ابي مليكة، عن عقبة بن الحارث، قال: صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم العصر بالمدينة، ثم انصرف يتخطى رقاب الناس سريعا حتى تعجب الناس لسرعته , فتبعه بعض اصحابه , فدخل على بعض ازواجه، ثم خرج , فقال:"إني ذكرت وانا في العصر شيئا من تبر كان عندنا , فكرهت ان يبيت عندنا فامرت بقسمته".
عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ میں نماز عصر پڑھی، پھر آپ تیزی سے لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے گئے یہاں تک کہ لوگ آپ کی تیزی سے تعجب میں پڑ گئے، کچھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کے پیچھے گئے (کہ کیا معاملہ ہے) آپ اپنی ایک بیوی کے حجرہ میں داخل ہوئے، پھر باہر نکلے اور فرمایا: میں نماز عصر میں تھا کہ مجھے سونے کا وہ ڈلا یاد آ گیا جو ہمارے پاس تھا، تو مجھے یہ بات اچھی نہیں لگی کہ رات بھر وہ ہمارے پاس پڑا رہے، لہٰذا جا کر میں نے اسے تقسیم کرنے کا حکم دے دیا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 158 (851)، العمل فی ال صلاة 18 (1221)، الزکاة 20 (1430)، الاستئذان 36 (6275)، مسند احمد 4/7، 8، 384، (تحفة الأشراف: 9906) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: