احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

50: بَابُ: الثَّنَاءِ
باب: مردے کی تعریف کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1934
اخبرني زياد بن ايوب، قال: حدثنا إسماعيل، قال: حدثنا عبد العزيز، عن انس، قال: مر بجنازة فاثني عليها خيرا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"وجبت"، ومر بجنازة اخرى فاثني عليها شرا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"وجبت"، فقال عمر: فداك ابي وامي، مر بجنازة فاثني عليها خيرا فقلت: وجبت، ومر بجنازة فاثني عليها شرا فقلت: وجبت، فقال:"من اثنيتم عليه خيرا وجبت له الجنة، ومن اثنيتم عليه شرا وجبت له النار، انتم شهداء الله في الارض".
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک جنازہ لے جایا گیا تو اس کی تعریف کی گئی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واجب ہو گئی، (پھر) ایک دوسرا جنازہ لے جایا گیا، تو اس کی مذمت کی گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واجب ہو گئی، تو عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، ایک جنازہ لے جایا گیا تو اس کی تعریف کی گئی، تو آپ نے فرمایا: واجب ہو گئی پھر ایک دوسرا جنازہ لے جایا گیا تو اس کی مذمت کی گئی، تو آپ نے فرمایا: واجب ہو گئی؟، تو آپ نے فرمایا: تم لوگوں نے جس کی تعریف کی تھی اس کے لیے جنت واجب ہو گئی، اور جس کی مذمت کی تھی اس کے لیے جہنم واجب ہو گئی، تم ۱؎ روئے زمین پر اللہ کے گواہ ہو۔

تخریج دارالدعوہ: وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجنائز 85 (1367)، والشھادات 6 (2642)، صحیح مسلم/الجنائز 20 (949)، (تحفة الأشراف: 1004)، سنن الترمذی/الجنائز 63 (1058)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 20 (1491)، مسند احمد 3/179، 186، 197، 245، 281 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: بعض لوگوں نے کہا ہے یہ خطاب صحابہ کرام رضی الله عنہم کے ساتھ مخصوص ہے، اور ایک قول یہ ہے کہ اس خطاب میں صحابہ رضی الله عنہم کرام کے ساتھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ان کے طریقہ پر کاربند ہوں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: