احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

76: بَابُ: عَدَدِ غَسْلِ الْوَجْهِ
باب: چہرہ کتنی بار دھوئے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 93
اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله وهو ابن المبارك، عن شعبة، عن مالك بن عرفطة، عن عبد خير، عن علي رضي الله عنه، انه اتي بكرسي فقعد عليه، ثم"دعا بتور فيه ماء فكفا على يديه ثلاثا، ثم مضمض واستنشق بكف واحد ثلاث مرات، وغسل وجهه ثلاثا، وغسل ذراعيه ثلاثا ثلاثا، واخذ من الماء فمسح براسه، واشار شعبة مرة من ناصيته إلى مؤخر راسه، ثم قال: لا ادري اردهما ام لا، وغسل رجليه ثلاثا ثلاثا". ثم قال: من سره ان ينظر إلى طهور رسول الله صلى الله عليه وسلم، فهذا طهوره. وقال ابو عبد الرحمن: هذا خطا، والصواب خالد بن علقمة ليس مالك بن عرفطة.
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک کرسی لائی گئی تو وہ اس پر بیٹھے، پھر آپ نے ایک برتن منگوایا جس میں پانی تھا، اپنے دونوں ہاتھ پر تین بار پانی انڈیلا، پھر ایک ہی ہتھیلی سے تین دفعہ کلی کی اور ناک جھاڑی، اور اپنا چہرہ تین بار دھویا، اور اپنے دونوں ہاتھ تین تین بار دھوئے، پھر پانی لے کر اپنے سرکا مسح کیا، (شعبہ - جو حدیث کے راوی ہیں - نے اپنی پیشانی سے اپنے سر کے آخر تک ایک بار مسح کر کے دکھایا، پھر کہا: میں نہیں جانتا کہ ان دونوں کو (گدی سے پیشانی تک) واپس لائے یا نہیں؟) اور اپنے دونوں پیروں کو تین تین بار دھویا، پھر علی رضی اللہ عنہ نے کہا: جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ وضو دیکھنے کی خواہش ہو تو یہی آپ کا وضو ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 91، (تحفة الأشراف: 10203) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: